FEDERAL PUBLIC SERVICE COMMISSION
COMPETITIVE EXAMINATION – 2014
FOR RECRUITMENT TO POST IN BS – 17
UNDER THE FEDERAL GOVERNMENT
URDU PAPER I
TIME ALLOWED: THREE HOURS
PART – I (MCQs): MAXIMUM 30 MINUTES
PART – I (MCQs): MAXIMUM MARKS = 20
PART – II MAXIMUM MARKS = 80
NOTE:
(i) Part – II is to be attempted on the separate Answer Book.
(ii) Attempt ALL questions from PART – II. ALL questions carry EQUAL marks.
(iii) All the parts (if any) of each Question must be attempted at one place instead of at different places.
(iv) Candidate must write Q. No. in the Answer Book in Accordance with Q. No. in the Q. Paper.
(v) No Page / Space be left blank between the answers. All the blank pages of Answer Book must be crossed.
(vi) Extra attempt of any question or any part of the attempted question will not be considered.
Part II
سوال نمبر 2۔ مندرجہ ذیل عنوانات میں سے سے کسی دو پر مختصر مگر جامع جواب تحریر کیجیے۔ (10+10) (20)
(الف) اردو میں خاکہ نگاری (ب) اردو اور پنجابی کے لسانی روابط (ج) حلقہ ارباب ذوق کی شاعری (د) اردو نثر میں ترقی پسند تحریک کا حصہ
سوال نمبر 3۔ مندرجہ ذیل موضوعات میں سے کسی ایک پر جامع مضمون تحریر کیجیے۔ (20)
(الف) اردو تنقید میں جدید رجحانات (ب) اردو میں مزاح نگاری (ج) پاکستانی ادب کے نمایاں رجحانات
سوال نمبر 4۔ مندرجہ ذیل میں سے کسی چار پر مختصر نوٹ لکھیئے۔ (5+5+5-5) (20)
(الف) میر کا تصور غم (ب) غالب کا تصور حسن و عشق (ج) نظیر اکبر آبادی کی شاعری (د) اردو ناول میں امراء جان ادا کا مقام (ر) مولانا حالی کی اردو غزل کی توسیع کے لیے تجاویز (ق) پریم چند کی افسانہ نگاری
سوال نمبر 5۔ مندرجہ ذیل اقتباس کی تلخیص کیجئے جو اصل کے ایک تہائی سے زیادہ نہ ہو۔ (20)
اصل میں جو مسئلہ نئی نظم کے شاعر کو درپیش ہے وہ فلسفیاتی نوعیت کا ہے اور اس سوال سے پیدا ہوتا ہے کہ میں کون ہوں۔ نئی نظم کا شاعر یہ نہیں پوچھتا کہ دنیا کیا ہے؟ معاشرہ ایسا کیوں ہے؟ کائنات کیا ہے؟ وہ صرف اپنی شناخت چاہتا ہے۔ لیکن اس سے یہ مراد نہیں ہے کہ شاعر معاشرے، دنیا اور کائنات سے تعلق ہے اور صرف اپنے آپ میں دلچسپی رکھتا ہے۔ وہ یوں نہیں کر سکتا کیونکہ اس سے پہلے بہت سے شاعر اپنے آپ کو اپنا مواد بنا چکے ہیں نئی نظم کا شاعراپنا سوال، میں کون ہوں، کسی خلا میں نہیں دہراتا۔ بلکہ اس کا سوال زمین پر اسی معاشرے میں، اسی دنیا اور اسی کائنات گونجتا ہے اور جس نوع کا زمینی نقشہ اسے نصیب نہیں ہوا ہے۔ وہ اس میں اپنا مقام، وجود اور کردار تلاش کرنا چاہتا ہے۔ لہذا جب اس سوال کو کہ میں کون ہوں، دہراتا ہے تو اس کا ایک مطلب یہ ہوتا ہے کہ میرا اس زمینی نقشے کے ساتھ کیا رشتہ ہے اور اس نقشے میرا مقام کس جگہ ہے اور کہاں ہے؟